ایک ایسی داستان جس نے سب کے رونگٹے کھڑے کر دئیے

وہ اپنے بھائی کے جنازے میں جانے پر مُصر تھی،
اور تدفین کے بعد اُس نے حاضرین کے سامنے بلند آواز سے کہا:
**”اے اللہ! وہ اب تیرے سامنے ہے، اور تُو سب سے زیادہ انصاف کرنے والا اور بہترین حاکم ہے۔
پس میں تجھ سے سوال کرتی ہوں کہ تُو اُسے اپنی رحمت سے *ایسے* محروم کر دے، جس طرح اُس نے مجھے تیس سال تک میرے والد کی میراث سے محروم رکھا۔”**
*ظلم سے بچو، کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیریاں بن جائے گا۔*