بھارتی جوڑے کی 19 منٹ کی وائرل ویڈیو—چونکا دینے والی تفصیلات منظرِ عام پر

ریلز، میمز، چہ مگوئیاں اور عام سوشل میڈیا کا شور — سب کچھ 19 منٹ کی وائرل ویڈیو کے چرچے میں دب گیا ہے۔ لطیفوں اور ٹرینڈنگ ہیش ٹیگز کے بیچ، لوگ اس ویڈیو لیک کی حقیقت جاننے کے لیے بے چین ہیں۔
بھارتی سوشل میڈیا پر ایک ایسا طوفان آیا جو کسی اصل ویڈیو سے نہیں بلکہ 19 منٹ کے ایک افواہی کلپ سے اٹھا، جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا۔ لفظ ’’19 منٹ کی وائرل ویڈیو‘‘ خود ویڈیو کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اور اس نے اے آئی ڈیپ فیک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تاریک دنیا پر خدشات مزید بڑھا دیے ہیں۔
اس آن لائن ہنگامے کی حقیقت میمز سے کہیں زیادہ خوفناک ہے۔ افراتفری اس وقت بڑھی جب بے ترتیب صارفین نے مختلف کریئیٹرز کو ٹیگ کرنا شروع کردیا، انہیں ’’ویڈیو والی لڑکی‘‘ قرار دیتے ہوئے۔ ایک انفلوئنسر تو صبح اُٹھتے ہی ہزاروں تبصرے دیکھ کر حیران رہ گئی—لوگ اس پر ایسی چیز کا الزام لگا رہے تھے جس کے بارے میں اس نے کبھی سنا بھی نہ تھا۔
جب اُس کے تبصرے ’’19 منٹ‘‘ کے میمز اور الزامات سے بھر گئے، تو آخرکار اس نے خاموشی توڑ دی۔ اس کی ایک ویڈیو، جسے 1 کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، میں اس نے لوگوں کو چیلنج دیا کہ ذرا اس کا چہرہ اُس مبینہ کلپ والی خاتون سے ملا کر دیکھیں۔

اس نے مضحکہ خیز صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
“لوگ میری ہر پوسٹ کے نیچے ‘19 منٹ’ لکھ رہے ہیں۔ کسی اور کے اسکینڈل کا الزام مجھ پر لگا رہے ہو!”
پھر حیرت بھری ہنسی کے ساتھ اس نے مذاق میں کہا:
“ویڈیو والی لڑکی تو ایک بہترین انگریزی اسپیکر ہے۔ میں نے تو بارہویں کلاس کے بعد پڑھا بھی نہیں! مجھے فضول میں وائرل کر دیا!”
’’19 منٹ‘‘ والی اس افواہ کی گھبراہٹ کچھ جانی پہچانی سی لگتی ہے، کیونکہ چند ماہ پہلے بھارت کو ایک ایسے کیس کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں انسٹاگرام کی وائرل سنسیشن دراصل ایک حقیقی انسان تھی ہی نہیں — بلکہ محض اے آئی سے بنی ہوئی شخصیت تھی۔