جگر کا ٹکڑا تو بیٹیاں ہی ہوتی ہیں

جگر کا ٹکڑا تو بیٹیاں ہی ہوتی ہیں
20 سالہ بی ایس سی کی طالبہ نے باپ کی جان بچانے کے لیے اپنی جان کی قربانی دے دی شجاع آباد راجہ رام کا رہائشی 50سالہ خلیل عرصہ دراز سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھا
ڈاکٹرز نے خلیل احمد کی زندگی بچانے کے لیے جگر کی پیوندکاری کی تجویز دی تھی
خلیل احمدکی 20سالہ بیٹی مقدس نے باپ کو بچانے کے لیے اپنے جگر کا ٹکڑا عطیہ کیا،مقدس نے اپنا 60 فیصد جگر اپنے والد کو دے کر اس کی جان بچا لی ،دونوں باپ بیٹی سندھ کے ہسپتال خیرپور گمبٹ میں پندرہ روز سے زیر علاج تھے مقدس خلیل باپ کو جگر کا ٹکڑا دیکر اپنی زندگی کی بازی ہار گئی سچ بیٹیاں ایسی ہی ہوتی ہیں اللہ پاک مقدس کے درجات بلند کرے
بیٹیوں کی محبت لازوال ھے