ضمانتوں کے بعد عمران خان کب جیل سے رہا ہونگے! اہم خبر سامنے آگئی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ضمانت منظور کرنے کے فیصلے نے پارٹی کے حامیوں میں ایک نئی بحث شروع کردی ہے کہ آیا عمران خان جیل سے باہر آئیں گے یا نہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی 9 مئی کے واقعات کے 8 مقدمات میں ضمانت منظور کی۔
چیف جسٹس نے دونوں فریقین کو تحریری احکامات دینے کے لیے چیمبر میں طلب کیا، جس سے پی ٹی آئی کے حامیوں میں ان کی جلد رہائی کی توقعات بڑھ گئیں۔
تاہم ضمانت منظور ہونے کے باوجود پی ٹی آئی اور اس کے بانی کو عمران خان کی رہائی کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑنی ہے۔
خان کو راولپنڈی میں درج 43 اضافی شکایات کا بھی سامنا ہے، جن میں سے بیشتر کا تعلق ستمبر، اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے احتجاج سے ہے۔ یہ شبہ ہے کہ اسے جیل سے رہا کیا جائے گا جب تک کہ بعض حالات میں ضمانت نہیں مل جاتی۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ کیا پی ٹی آئی کے بانی بہت جلد جیل سے نکل سکیں گے یا سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد بھی مقدمات انہیں وہیں رکھیں گے۔
. آنے والے ہفتے اس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ آیا یہ ریلیف حقیقی رہائی میں بدل جائے گا، یا عمران خان کی قید جاری رہے گی۔