واجد اور راشد کے والد نے اصل حقائق بتادیے

والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا چھوٹا بیٹا واجد اور بڑا بیٹا راشد رائیونڈ میں ایک پھل فروش اویس سے کیلے خریدنے رکے۔ خریداری کے دوران جب بیٹوں نے جیب سے پیسے نکالے تو اویس نے ان کے پاس پانچ ہزار کے نوٹوں کی گڈی دیکھ لی، جو تقریباً چالیس ہزار روپے کے قریب تھی۔
اس کے بعد اویس نے جان بوجھ کر معمولی سی بات کو بحث میں بدل دیا اور بدتمیزی شروع کر دی تاکہ اپنے گروہ کے دیگر ساتھیوں کو بلا سکے۔ پھر اس نے فون کرکے ساتھیوں کو بلایا، اور انہوں نے مل کر میرے بچوں پر حملہ کیا اور ڈنڈوں کے وار کرکے انہیں ہلاک کر دیا۔
والد نے مزید بتایا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ لوگ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔ جس گاہک کے پاس زیادہ پیسے دیکھتے ہیں، اس سے جھگڑا نکالتے ہیں تاکہ واردات ڈالی جا سکے۔