زندگی کو ایسا مت گزاریں کہ آپ کے مرنے پر آپ کا کوئی اپنا بھی نہ ہو

عبرت ناک انجام “
زندگی کو ایسا مت گزاریں کہ آپ کے مرنے پر آپ کا کوئی اپنا بھی نہ ہو”
زندگی ایسی ہو کہ اس سے خوشبو مہکے ، غلاظت کا ڈھیر بنائیں گے تو انجام بھیانک ہو گا “
سوشل میڈیا خبروں کے مطابق تین سالہ ننھے ازہان بچے کو حضرو پارک سے اغواء کرکے اس کو فروخت کرنے کیلئے تین لاکھ میں سودا کرنے والے اغواء کار جو اپنے ہی ساتھیوں کا نشانہ بنا ” کو حضرو میں لاوارث دفنایا گیا۔ نماز جنازہ میں کوئی بھائی، دوست عزیز، رشتہ دار نہ تھا،
یہ نہیں ہے کہ اس سے جڑے قریبی رشتے نہ تھے دوست نہ تھے
بلکہ اس کے اس ظالمانہ فعل کی وجہ سے اسے سب نے دھتکار دیا” دفن میں بلدیہ کے چند اہلکار تھے اور بس۔۔۔۔
دوستو “زندگی کو ایسا جیئیں کہ یہ نوبت نہ آئے جس سے آپ کے ساتھ ساتھ آپ سے جڑے رشتوں کو بھی ہمیشہ ازیت اٹھانا پڑے “
ایسے دوست بنائیں جو اچھے کردار کے مالک ہوں ان محفلوں صحبتوں کو اختیار کیجے جو نیک نام ہوں۔نماز پڑھیں ۔اور اپنی ہر مشکل ضروت اللہ تعالی کی بارگاہ سے پیش کریں ۔
بچہ کو بخیرو عافیت بازیاب کروانے پر پولیس اور اس سے جڑے اداروں کا کا کردار قابل تحسین ہے اور ہمیشہ یاد رکھا جائے گا “