مرمت کے بہانے آنے والا الیکٹریشن دل لے اُڑا

عاصمہ نے بتایا کہ نوید نامی الیکٹریشن ان کے گھر پنکھے اور لائٹس ٹھیک کرنے آیا کرتا تھا۔ وہ کہتی ہیں، “نوید دو تین بار آیا، پہلی بار ہماری نظریں ملیں، وہ مسکرایا، میں نے نظریں نیچے کر لیں۔ اگلی بار اُس نے کہا کہ میں آپ کو پسند کرتا ہوں۔”
عاصمہ نے مزید بتایا کہ میں نے سچ سچ اپنی والدہ کو سب کچھ بتایا، جنہوں نے پہلے مجھے ڈانٹا اور منع کیا، مگر بعد میں میں نے خاندان سے بات کر کے شادی کے لیے رضامندی حاصل کر لی۔
یوں ایک عام سا الیکٹریشن کا کام ایک محبت بھری کہانی میں بدل گیا۔ ❤️⚡